#Diabetes...................!!
#ذیابیطس ( #شوگر )...............!!
تحریر ؤ تحقیق : #مبین_احمد
کھانا جب معدے کے اندر جاتا ہے معدہ اس کھانے کو توڑ کر چھوٹے ٹکڑے کردیتا ہے اور ضروری اجزاء کو محفوظ کر لیتا ہے.....جن اجزاء کی ضرورت نہیں ہوتی انہیں خارج کردیا جاتا ہیں یہ عمل ہمارے جسم کے لئے نہایت ہی ضروری ہوتا ہے اسکو عمل کو #عمل_انہضام یا #نظام_انہضام کہتے ہیں..
کیونکہ جسم کو غذائی اجزاء کی ضرورت ہوتی ہے صحیح کام کرنے اور صحت مند رہنے کے لئے...
پروٹین ، کاربوہائیڈریٹ ، چربی ، وٹامن ، معدنیات اور پانی یہ چند غذائی اجزاء کے نام ہیں.........
ہمارا نظام انہضام ان غذائی اجزاء کو اتنے چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم کردیتا ہے کہ آپ کا جسم انہیں جذب کرسکے...
اور ان کا استعمال توانائی ، نشوونما ، اور خلیوں کی مرمت میں کرتا ہے...
👈 پروٹین ٹوٹ کر امینو ایسڈ بن جاتے ہیں....
👈 چربی ٹوٹ کر فیٹی ایسڈ اور گلائیسرول بن جاتی ہے ....
👈 کاربوہائیڈریٹ ٹوٹ کر سادہ شوگر بن جاتے ہے جیسےگلوکوز ( بلڈ شوگر ) یا فرکٹوز ، گیلیکٹوز ....
چھوٹی آنت آپ کے کھانے سے بہت سے غذائی اجزاء جذب کرتی ہے .....
دوران نظام انہیں جسم کے دوسرےحصوں تک بھیجتی ہے جو انہیں جمع یا استعمال کرتے ہیں یہ غذائی اجزاء آنت کی پرت کے ذریعے خون میں پہنچتے ہیں.....!!
👈 انسولین ...............👇
لبلبہ جو معدے کے پیچھے واقع ہوتا ہے انسولین وہاں بنتا ہیں انسولین دراصل ایک ہارمون ہوتا ہے جو خلیوں کو اجازت دیتا ہے کہ خون سے گلوکوز کو جذب کریں......
لبلبہ میں خلیے ہوتے ہے جنہیں islets کہا جاتا ہے یہ انسولین بناتے ہیں اور اس کی مقدار طے کرتے ہیں......
خون میں گلوکوز کی مقدار کے حساب سے جتنا خون میں گلوکوز زیادہ ہوگا اتنا ہی انسولین ہارمون بھی زیادہ بنے گا.......
انسولین چربی اور پروٹین کو توانائی میں بدلنے میں بھی مدد کرتا ہے...
انسولین کی مناسب مقدار بلڈ شوگر کو قابو رکھنے کے ساتھ جسم میں اور بھی کام کرتی ہے......
اگر انسولین کا لیول زیادہ یا کم ہوجائے ،تو آپکے جسم میں بلڈ شوگر بھی زیادہ یا کم ہوجائے گا دونوں صورتیں صحت کے لئے نقصان دہ ہیں....
جب ہم گلوکوز لیتے ہیں،تو لبلبہ اسکے ساتھ انسولین خارج کرتا ہے جو خلیوں کو بتاتا ہے کی کتنی مقدار گلوکوز کی جذب کرنی ہے ،اور اضافی مقدار انسولین لیور میں جمع کرادیتا ہے....
جمع کی ہوئی گلوکوز نہیں چھوڑی جاتی جب تک گلوکوز کی مقدار خون میں کم نا ہوجائے.....
👈 ذیابیطس......
ذیابیطس یا جسکو عام طور پہ شوگر کہتے ہیں یہ تب لاحق ہوتا ہے جب آپ کا جسم انسولین کا استعمال نہیں کر پارہا ہوتا یا مناسب مقدار میں انسولین بنا نہیں پارہا ہوتا...
👈 ذیابیطس کی تین اقسام ہیں ......👇
👈 ذیابیطس ٹائپ 1 ....
👈 ذیابیطس ٹائپ 2.....
👈 پریگننسی ذیابیطس.....
آئیے ان کو ذرا تفصیل سے دیکھتے ہیں ۔۔۔
👈 ذیابیطس ٹائپ 1........
پہلی قسم کی ذیابیطس تب ہوتی ہے جب انسان کا قوت مدافعت انسولین بنانے والے خلیوں کو بیرونی حملہ آور محسوس کرتا ہے اور انہیں ختم کردیتا ہے......
جب آپ کے جسم میں انسولین بنانے والے خلیہ نہیں رہتے تو انسولین بھی نہیں رہتا جس کی وجہ سے خون میں موجود شوگر خلیے جذب نہیں کرتے اور وہ شوگر خون میں ہی گردش کرتا رہتا ہے......
جس کی وجہ سے بلڈ شوگر ہائی ہوجاتا ہے یہ صورتحال عموماً بچوں اور بالغ حضرات کو درپیش آتی ہیں......
اس قسم کے ذیابیطس میں مریض کو انسولین دی جاتی ہے انجیکشن کے ذریعے تاکہ خلیہ خون سے گلوکوز جذب کرے اور اضافی مقدار جمع کرلی جائے.......
👈 ذیابیطس ٹائپ 1 کی علامات........👇
👈 پیاس زیادہ لگنا.....
👈 بھوک کا بڑھ جانا......
👈 خشک منہ.....
👈 پیشاب کا جلدی آنا....
👈 تھکاوٹ....
👈 دھندھلا دکھائی دینا....
👈 چند اہم علامات........👇
👈 کانپنا اور کنفیوژ ہونا.....
👈 سانس کا تیز ہوجانا .......
👈 سانس سے فروٹ کی جیسی بو آنا....
👈 پیٹ میں درد ، یا بے ہوش ہوجانا.......
(بہت کم معاملات میں ایسا ہوتا ہیں)....!!!
👈 ذیابیطس ٹائپ 2 ....
ذیابیطس ٹائپ 2 میں جسم میں انسولین بننے کے باوجود آپ کا جسم انسولین کا صحیح طریقہ سے ردعمل نہیں دے پارہا ہوتا......
یعنی آپ کے جسم میں موجود خلیے انسولین کا استعمال ایسا نہیں کرتے جیسے عام طور پر انہیں کرنا چاہئے......
جسم کے انسولین کیخلاف مزاحمت کو #Insuline_Resistance کہا جاتا ہے....
لیکن لبلبہ اس مزاحمت سے بچنے کے لئے مزید انسولین بناتا ہے لیکن اس اضافی مقدار کی وجہ سے لبلبہ میں خرابی واقع ہوجاتی ہے....
اور انسولین کم مقدار میں بننے لگتا ہیں یہ ذیابطیس عموماً پینتالیس سال سے اوپر کے لوگوں کو لاحق ہوتا ہے.....
ایک اندازے کیمطابق پاکستان میں تقریباً 17 فیصد اس قسم کے مرض سے دوچار ہیں۔
پوری دنیا میں جن افراد کو ذیابطیس ہوتا ہے ان میں 90 فیصد دوسری قسم کی ذیابیطس ہوتی ہے......
اس قسم کی ذیابیطس ورزش اور پرہیز سے بھی کنٹرول کی جاسکتی ہے.....
لیکن بہت سے لوگوں کو میڈیسنز اور انسولین تھیراپی کی بھی ضرورت پڑتی ہے.....
یہ دوائیں گلوکوز کے بننے کے عمل کو محدود کرتی ہیں......
اور آپ کے جسم میں انسولین کے لئےحساسیت بھی بڑھاتی ہیں یا ایسی ادویات دی جاتی ہے جن کی مدد سے انسولین کے بننے کی مقدار میں اضافہ کیا جا سکے....!!
👈 پریگننسی ذیابیطس......👇
خواتین میں حمل کے دوران ذیابیطس کی یہ قسم پائی جاتی ہے جب جسم انسولین سے کم حساس ہوجاتا ہے.....
حملاتی ذیابیطس تمام خواتین میں نہیں پایا جاتا اور عام طور پر بچے کی پیدائش کے بعد ہی یہ ذیابیطس ٹھیک ہوجاتا ہے.....!!!
آئیے اب چلتے ہیں ذیابیطس کے علاج کی طرف....👇
ایلوپیتھک ڈاکٹرز ذیابیطس کا علاج نہیں کرتے ہاں البتہ اس کو کنٹرول ضرور کرتے ہیں.....
جب تک مریض میڈیسنز کھاتا ہے تب تک ٹھیک نہیں تو پھر وہی حال ۔۔۔۔
کیونکہ ذیابیطس کا علاج ابھی تک دریافت نہیں ہوسکا جس سے مرض جڑ سے ختم ہو جائے۔۔۔۔۔
ہاں البتہ ہومیوپیتھی اور لوکل حکیموں کے ہاں شوگر کو جڑ سے ختم کرنے کے دعوے موجود ہیں مگر وہ صرف بکواس دعوے ہیں۔۔۔۔
یہ زیابیطس تو دور نہیں کر سکتے ہاں یہ ایک دو اور امراض آپ کو تحفے میں ضرور دے سکتے ہیں ۔۔۔۔۔!
خیر بات بہت دور نکل گئی اصل موضوع پہ واپس آتے ہیں .....
ذیابیطس کا علاج تو نہیں مگر ایلؤپیتھک میڈیسنز کے سائیڈ افیکٹس سے بچنے کے لئے....
کچھ قدرتی #Plant_Based_Therapies
ہیں جن سے کافی حد تک اس مرض کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے
پلانٹ_بیس_تھراپی کی تفصیلات درج ذیل ہیں............👇
👈 ایلو ویرا......
👈 بلبیری ایکسٹریکٹ.........
👈 کڑوا خربوزہ (جسکو کڑتمہ کہتے ہیں)
👈 دارچینی.......
👈 میتھی........
👈 ادرک.........
👈 بھنڈی...........
👈 کریلا..............
👈 جامن.............
👈 آم کے پتے بھی پینٹن ، وٹامن سی اور فائبر سے لدے ہوتے ہیں.....
یہ تمام پلانٹس انسولین کی پیداوار اور گلوکوز کی تقسیم اور بلڈ شوگر کی سطح کو مستحکم کرنے میں مدد کرسکتے ہیں اور یہ ذیابیطس اور کولیسٹرول دونوں کے لئے فائدہ مند ہیں......!!!
کیونکہ یہ پلانٹس Antidiabetic اور Antihyperglycemic خصوصیات کےحامل ہیں.......
👈 زیابیطس کا نیچرل علاج ......👇
فاکس_نٹس #Fox_Nuts جسکو اردو میں #پھول_مکھانے کہتے ہیں زیابیطس کے لئے آب حیات ہیں ....
یہ زبردست #Antidiabetic خصوصیات کے حامل ہیں ....
اگر یہ 3 ماہ متواتر صحیح طریقے اورصحیح مقدار سے کھائے جائیں تو لبلبہ دوبارہ نارمل طریقے سے انسولین بنانا شروع کردیتا ہے اور بلڈ شوگر کے لیول کو بھی نارمل کردیتے ہے..
👈 پھول مکھانے کا پاؤڈر ہاف چمچ روزانہ صبح نہار منہ پانی (یا دودھ کے) ساتھ استعمال کریں یا پھر آسان کام چار یا 5 دانے صبح کھالیں...
یاد رہے پھول مکھانے کی مقدار میں زیادتی Constipation اور Digestive پرابلمز کا سبب بھی بن سکتی ہے لہٰذا Chronic Constipation والے مریض اس سے دور رہیں ....!!!
👈 اہم بات :
یہ ایک نیچرل علاج ہے لہٰذا میڈیسنز کے ساتھ بھی جاری رکھ سکتے ہیں 3 ماہ پھول مکھانے استعمال کرنے کےبعد بلڈ گلوکوز لیول کو چیک کرتے رہیں اور آہستہ آہستہ اپنی میڈیسن کم کریں اگر شوگر لیول نارمل ہو تو اسکا مطلب لبلبہ دوبارہ نارمل طریقے سے انسولین پروڈیوس کررہا ہے ..
لہٰذا پھر بھی میڈیسن چھوڑنے سے پہلے اپنے معالج سے مشورہ ضرور کریں.....
مزید کمپلیکیشنز سے بچنے کے لیے کسی اچھے Endocrinologist ڈاکٹر کے پاس تشریف لے جائیں ..شکریہ ....!!
مزید معلومات کے لئے
👈 مبین احمد
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں