جمعہ، 20 مئی، 2022

میں فلسطین ہوں

 میں فلسطین ہوں میں فلسطین ہوں

یہ میری قوم کے حکمراں بھی سنیں

میری اجڑی ہوئی داستاں بھی سنیں

جو مجھے ملک تک مانتے ہی نہیں

ساری دنیا کے وہ رہنما بھی سنیں

صرف لاشیں ہی لاشیں میری گود میں

کوئی پوچھے میں کیوں اتنا غمگین ہوں

میں فلسطین ہوں میں فلسطین ہوں

آئے تھے ایک دن میرے گھر آئے تھے

دشمنوں کو بھی تنہا نظر آئے تھے

اونٹ پر اپنا خادم بٹھائے ہوئے

میری اس سرزمین پر عمر (رضی اللہ عنہ) آئے تھے

جس کی پرواز ہے آسمانوں تلک

زخمی زخمی میں وہ شاہین ہوں

میں فلسطین ہوں میں فلسطین ہوں

میرے دامن میں ایمان پلتا رہا

ریت پر رب کا فرمان پلتا رہا

میرے بچے لڑے آخری سانس تک

اور سینوں میں قرآن پلتا رہا

زرے زرے میں اللہ اکبر لئے

خوش نصیبی ہے میں صاحبِ دین ہوں

میں فلسطین ہوں میں فلسطین ہوں

نہ ہی روئیں گے اور نہ ہی مسکائیں گے

صرف نغمے شہادت کے ہی گائیں گے

اپنا بیت المقدس بچانے کو تو

میرے بچے ابابیل بن جائیں گے

جو ستم ڈھا رہے ابرہا کی طرح

ان کی خاطر میں سامانِ توہین ہوں

میں فلسطین ہوں میں فلسطین ہوں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں