ہفتہ، 17 فروری، 2018

عاصمہ جہانگیر کی انسپائریشن جناب زینب بنت علی

زینب (بنت علی {کرم اللہ وجہہ الکریم }رضی اللہ عنھا) ہی وہ واحد کردار ہے جس کے سر پر اسلام کھڑا ہے-عاصمہ جہانگیر 

میں سوات میں پوسٹ تھا امن ہو چکا تھا مجھے حکم ملا کہ مینگورہ سے ایک وکیل خاتون ہیں جو بہت بدتمیز اور بد لحظ ہے اسے لیکر آنا ہے..... میں نے سوچا اللہ خیر کرے یہ کون ہے؟ میں مینگورہ ریسٹ ہاوس پہنچا تو معلوم ہوا کہ وہ بدتمیز عورت عاصمہ جہانگیر ہے مجھے حکم تھا اس سے زیادہ باتیں نہیں کرنی... تقریباً دس کلومیٹر تو گاڑی میں سناٹا چھایا رہا پھر عاصمہ جہانگیر کی آواز آئی... تسی بولدے شولدے کوئی نہیں؟ میں نے گردن موڑ کر کہا نہیں میڈم ایسا نہیں ہے آپ عورت ہیں اس لئے آپ سے زیادہ بات کرنا مناسب نہیں سمجھا.... لو جی میں نے بم کو لت مار دی.. میرا نام پوچھا.... ؟تو بولی تمہارا نام بہت منفرد ہے... غیر عورت سے بات معیوب نہیں ہوتا چولیں مارنا معیوب ہوتا ہے... باتوں باتوں میں نے پوچھا میڈم سنا ہے آپ اسلام کو نہیں مانتی؟ گویا ہوئیں میں ملاں کے اسلام کو نہیں مانتی میرا نام کیا ہے؟ میں نے نام بتایا پھر بولیں میں گیارہ سالہ عمر میں قرآن مجید حفظ کر لیا تھا دوسرا میں احدیث کی بھی حافظ ہوں... تمہارے کسی بھی مولوی کو سنگسار کرنے اور قتل و غارت کے علاوہ حدیث یاد نہیں مجھے وہ احدیث بھی یاد ہیں جن سے مولوی صاحب اپنا ایمان مشکوک ہو جاتا ہے.... میں نے پوچھا آپ کو اسلامی تاریخ میں کون سا کردار پسند ہے تو بغیر کسی ہیلو حجت بلند آواز میں گویا ہوئیں جناب زینب بنت علی سلام اللہ علیہا..... میں نے کہا یہ تو شیعہ سوچ کی آئینہ داری ہے... کہنے لگیں ہوا کرے مگر یہی سچ ہے کہ زینب ہی وہ واحد کردار ہے جس کے سر پر اسلام کھڑا ہے

سید میثاق علی جعفری کا بیان 

(ویسے جعفری صاحب! زینب بنت علی رضی اللہ عنھا کو پسندیدہ شخصیت قرار دینے کو شیعہ سوچ کی آنینہ داری قرار دینا خارجیت کی ذہنت تو ہوسکتی ہے کسی سنّی مسلمان کی نہیں۔)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں