اکثر ہم اساتذہ منفی ہی سوچتے ہیں کل اسکول 84 دن بعد لگے خوب مزے کیے شدید آگ برساتی گرمی میں گھر رہے روزے رکھے ایک سوچ پیدا ہوئی اگر کوئی پرائیویٹ فیکٹری میں کام کر رہا ہو تنخواہ کم ہو ملازم مالک کو بولے کہ تنخواہ بڑھائیں وہ یا تو سرے سے انکار کر دے گا یا بولے گا فیکٹری بند ہے باہر سے پیسے آ لیں مشینیں چل لیں آمدنی ہو تو پھر تنخواہ بڑھائیں گے .
ہم پر کتنا الله کا کرم ہے فیکٹری یعنی اسکول بند تھے مشینیں یعنی کلاس روم بند طلبا گھروں میں تھے گھر چارپائی پر آرام کر رہے تھے اور ہماری تنخواہیں دس فیصد بڑھی ہوئی کرایہ مکان اگرچہ کم ہے لیکن پچاس فیصد بڑھا ہوا مزید سینئر کا ٹیکس بھی ایک ہزار سے چار ہزار کم کٹوتی ہوئی آگئی
تجربہ ہے جب جب اپنی نوکری کو کوسیں اپنی نوکری کی تکالیف کا ذکر کریں ہم میں کام سے نفرت پیدا ہوتی ہے لیکن جب ایسی سوچیں ہوں تو ہم صحت مند رہتے ہیں خوش رہتے ہیں
ہم پر عظیم ذمہ داری ہے خدا ہم سب کو قوم کے نونہالوں کو دل و جان سے پڑھانے کی توفیق دے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں