اتوار، 10 جولائی، 2022

قربانی۔۔۔۔۔لوفروں اور نشیئوں کا بھی خیال رکھیے

 *قربانی۔۔۔۔۔لوفروں اور نشیئوں کا بھی خیال رکھیے*    


👉  



👈 گوشت ان محلے دار اور لوگوں کو ضرور بھجوائیں جن کی اپنی قربانی نہیں ھے ۔ کیونکہ یہ رواج بن گیا ہے کہ رشتہ داروں کو گوشت ضرور بھیجا جاتا ہے چاہے ان کی اپنی دو قربانی موجود ہوں اور گوشت کے انبار لگے ہوں ۔


👈یاد رکھیں کہ غریبوں کے بچے بھی کلیجی اتنی ہی پسند کرتے ہیں جتنی آپکے بچے۔ اسلئے ، کلیجی کی قربانی بھی کریں۔ 


👈اس بار اپنے ملازموں کے ساتھ ساتھ ، علاقے کے نکموں ، نشئیوں ، چور اچکوں ، لوفروں ، بات نہ ماننے والوں اور آپ کی رقم دبانے والوں کو بھی گوشت بھجوائیں ۔

 وہ بھی انسان ہیں اگرچہ آپ کو پسند نہیں ۔


👈 بکرے ، بیل کے گوشت کے وہ حصے جو آپکو زیادہ پسند ہوں ، خود بے شک رکھیں مگر اللّٰہ کی راہ ضرورتمندوں کو بھی ضرور بھیجیں ۔ 


👈 گوشت جلدی بھیجیں ، کھانا کھا کر ، کوک پی کر ، آئس کریم ختم کرکے ، تو سب بانٹتے ہیں۔ آپ اس بار یہ کریں کہ جب تک آپ کا کھانا تیار ہو ، گوشت بانٹتے رہیں۔  


👈 یاد رکھیں ، جن کی اپنی قربانی نہیں ہوتی ، ان کی خواتین بھی آپ کی خواتین کی طرح دیگچے دھو کر ، آٹا گوندھ کر بیٹھی ہوتی ہیں اسلئے امیدوں کو پورا کرنے والے بنیں۔


👈 گوشت دیتے وقت ، پلیٹ میں دو ہڈیاں ، ایک لوتھڑا چربی ، دو ٹکڑے اوجڑی ، ایک ہڈی سر کی ، ایک ٹکڑا دم کا پلیٹ میں پھینکنے سے پرہیز کریں۔ قربانی پسندیدہ چیزوں کی ہوتی ہے۔ 


👈چانپ خالہ جی کو ، دستی ماموں صاحب کو ، اگلا چوڑا شاہ جی کے ہاں اور رانیں ، روسٹ والوں کے ہاں ! نہيں کرنا یہ کام اس بار ! ۔۔ ضرورت مندں کا بھی خیال رکھنا 


👈ڈر ہے کہ قربانی واپس منہ پہ نہ مار دی جائے اس بار اگر آپ قربانی کے اگلے روز سری پائے سے ناشتہ کررہے ہوں اور ہمسائے ، چائے میں پاپے ڈبو کر کھا رہے ہوں ۔ 


👈اگر قربانی کے تیسرے دن ، آپ کے غریب ہمسائے کے گھر گوشت دھوپ میں سوکھ رہا ہے تو آپ انشاءاللہ کامیاب ہیں۔


👈قربانی میں سب سے پہلا حق غریب رشتے دار اور غریب ہمسائے کا ہے۔ 


👈آج فریزرز میں جھاڑ پونچھ کی جارہی ہے مگر کوشش کریں کہ برف ہمسائیوں سے نہ مانگنی پڑے ۔۔۔۔۔۔۔ 


جس کے گھر بھی گوشت بھیجیں ، اتنی مقدار میں ضرور بھیجیں جسے وہ فوراً پکا سکیں۔

 یہ نہ ہو کہ آپ کم گوشت بھیجیں اور انہیں دوسرے حصے کا انتظار کرنا پڑے۔ 


👈اوجڑی گوشت میں ڈال کر نہ بانٹیں ویسے ہی سالم کسی کو دے دیں ۔  


زیادہ بناوٹی متقی بننے کے چکر میں اپنے گھر والوں کو ، بچوں کو ہرگز ہرگز کسی خاص چیز کے اٹھانے اور کھانے سے محروم نہ کریں۔ 

یہ انتہا پسندی اسلام میں ممنوع ہے۔ اگر گھر کا کوئی بچہ گوشت کو ہاتھ لگانے پر آپ کا تھپڑ کھا بیٹھا تو خدانخواستہ آپ کما حقہ ثواب سے محروم ہوسکتے ہیں۔


*اندازِ بیاں گر چہ شوخ نہیں ھے*


*شاید کہ اتر جائے ترے دل میں مری بات* 


عید سعیِد کے   

 پرمسرت لمحات میں خاکسار شاہ فیصل ہمدانی کو اپنی مخلصانہ دعاؤں میں یاد رکھنا نہ بھولیے گا ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں