پیر، 29 جنوری، 2018

استاد کی اہمیت، مقام اور ذمہ داری

ایک استاد نے کلاس کو متحرک کرنے, جوش اور ولولہ سے معمور کرنے کیلیئے کلاس میں ایک طالب علم سے پوچھا آپ کی عمر کتنی ہے ؟
طالب علم نے جواب دیا : جناب انیس سال
استاد نے پھر سوال کیا : محمد قاسم نے جب سندھ کو فتح کیا تھا اس کی عمر کتنی تھی؟
طالب علم : سترہ سال
استاد : سکندر اعظم جب یونان کا بادشاہ بنا تو اس کی عمر کتنی تھی؟
طالب علم : انیس سال
استاد : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جھوٹے نبی مسیلمہ بن کذاب کی سرکوبی کیلئے جو لشکر ترتیب دیا تھا اس کے سپہ سالار اسامہ بن زید کی عمر کیا تھی ؟
طالب علم : سترہ یا انیس سال
استاد نے طنزیہ نظروں سے کلاس کی جانب دیکھا اور سوال کیا : تمھاری عمر کتنی ہے اور تم نے اب تک کیا کیا ہے؟
طالب علم نے اعتماد سے جواب دیا : استاد محترم محمد بن قاسم کی عسکری تربیت حجاج بن یوسف جیسے سپہ سالار نے کی تھی
سکندر اعظم ارسطو فلاسفی کا شاگرد تھا
اور اسامہ بن زید نے خیرالبشر حضرت محمد صلی اللہ و علیہ وآلہ وسلم کے زیر سایہ تربیت پائی تھی .
محترم مجھے بھی اچھے استاد دے دیں اور اچھی تربیت دے کر اچھا کردار لے لیں . بےشک درخت اپنے پھل سے پہچانا جاتا ہے..

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں