پیر، 29 جنوری، 2018

مار نہیں پیار کے نتائج

ایک دن پہلے گورنمنٹ سے جاری کردہ نوٹس پڑھا۔اگلے دن سکول پہنچا ۔پانچویں جماعت میں داخل ہونے کے بعد روز کے معمول سے کلاس شروع کروای۔ بچوں سے کل کا دیا سبق سننا شروع کیا۔۔۔۔

پہلا بچہ۔۔۔
"استاد جی مجھے یاد نہ تھا کہ سبق یاد کرنا ہے۔"
میں نے ایک گھوری ڈالی۔۔۔کر بھی کیا سکتا تھا۔جلدی خود کو نارمل کیا ابھی تازہ تازہ ہی نوٹیفیکیشن پڑھ رکھا تھا۔۔
اگلے بچے کی طرف بڑھا۔۔۔

بیٹا آپ سناو:
"استاد جی گھر مہمان آے تھے یاد نہں کیا۔۔۔۔"
ایک دفعہ پھر لمبی سانس لی۔۔۔۔چپ سادھ لی۔۔۔

اگلا بچہ:
"استادجی کتاب گم گی۔۔۔"

یہ سنتے ہی دل کیا۔۔اس کے کان کھینچوں۔۔۔
پر
نوٹیفیکیشن۔۔۔
دل کیا۔۔۔
ذرا جھنجھوڑوں۔۔۔۔نوٹیفیکشن۔۔۔
پھر سوچا
ذرا ڈانٹ لوں۔۔۔۔۔نوٹیفیکشن۔۔۔۔
پھر جی چاھا۔۔۔
کھڑا کر دوں ۔۔۔۔۔نوٹیفیکشن۔۔۔۔
پھر دماغ میں آیا کان سے پکڑوں۔۔نوٹیفیکشنر انگریزی کے یہ سارے الفاظ یکے بعد دیگرے دماغ میں روانی کے ساتھ دوڑے۔۔۔۔۔
Smacking,
slapping,
spanking,
Scratching,
Pinching, Biting,
Pulling,
Boxing,
Forcing,
Scolding.....
کافی سوچ بچار کے بعد میں نے ایک نظر طالب علم پر ڈالی۔۔۔
اور کہا:
 "بیٹھ جا بیٹا کوئی بات نہیں، میری مجال میں کچھ کہوں۔۔۔۔دل کرے یاد کر نہیں تو ویسے ہی سکول آجانا پر آ ضرور جانا۔۔۔۔۔۔"
طالب علم یہ کہتے بیٹھ گیا۔۔۔۔
"شکریہ گورنمنٹ۔۔۔۔۔"

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں