جمعہ، 16 فروری، 2018

کراماتی گدھا

ھماری بےبسی یا بےحسی 

ایک شخص بازار میں صدا لگا رہا تھا... گدھا لے لو... گدھا لے لو...

گدھا انتہائی کمزور اور لاغر قسم کا تھا...

اتفاق سے اس وقت وہاں سے بادشاہ وقت کا اپنے وزیر کے ساتھ گزر ہوا...

بادشاہ اپنے وزیر کے ساتھ اُس شخص کے پاس آیا اور پوچھا گدھا کتنے کا بیچ رہے ہو.. ؟؟

اس شخص نے کہا عالی جاہ! پچاس (50000) ہزار کا...

بادشاہ حیران ہوتے ہوئے پوچھا اتنا مہنگا گدھا...؟؟ ایسی کیا خاصیت ہے اس میں...؟؟

وہ شخص کہنے لگا حضور جو اس پر بیٹھتا ہے اسے مکہ اور مدینہ دکھائی دینے لگتا ہے...

بادشاہ کو یقین نہ آیا اور کہنے لگا اگر تمہاری بات سچ ہوئی تو ہم ایک لاکھ کا خرید لیں گے... لیکن اگر جھوٹ ہوئی تو تمہارا سر قلم کر دیا جائے گا...

ساتھ ہی وزیر کو کہا کے اس پر بیٹھو اور بتاؤ کیا دکھتا ہے...؟؟

وزیر بیٹھنے لگا تو گدھے والے نے کہا... جناب مکہ مدینہ کسی گنہگار انسان کو دکھائی نہیں دیتا...

وزیر: ہم گنہگار نہیں، ہٹو سامنے سے اور گدھے پر بیٹھ گیا...لیکن اس کو کچھ دکھائی نہ دیا...
اب سوچنے لگا کے اگر سچ کہہ دیا تو بہت بدنامی ہوگی...

اچانک چلایا... سبحان اللہ، ما شاء اللہ، الحمدللہ... کیا نظارہ ہے مکہ اور مدینہ کا...

بادشاہ نے اپنے وزیر سے تجسس میں کہا جلدی ہٹو... ہمیں بھی دیکھنے دو اور خود گدھے پر بیٹھ گیا... دکھائی تو اسے بھی کچھ نہ دیا لیکن سلطانی جمہور کی شان کو مدنظر رکھتے ہوئے آنکھوں میں آنسو لے آیا اور کہنے لگا...
“ واہ میرے مولا واہ، واہ سبحان تیری قدرت، کیا کراماتی گدھا ہے”
کیا مقدس جانور ہے، میرا وزیر مجھ جتنا نیک نہیں تھا اسے صرف مکہ مدینہ دکھائی دیا مجھے تو ساتھ ساتھ جنت بھی دکھائی دے رہی ہے...

بادشاہ کے اترتے ہی عوام ٹوٹ پڑی... کوئی گدھے کو چھونے کی کوشش کرنے لگا، کوئی چومنے کی، کوئی اس کے بال کاٹ کر تبرک کے طور پر رکهنے لگا وغیرہ وغیرہ...

یہی حال کچھ ہمارے سماج میں سوشیل میڈیا کا ہے... جس نے دینی اصطلاحات اور دین کے نام پر فریب دینے کا بیڑا اٹھا رکها ہے اور سادہ لوح عوام بھی اندھے کانے بن کر پیچھے چل پڑتے ہیں... جہاں سطحی دین کو اصل دین کے طور پیش کیا جا تا ہے، چونکہ اصل دین پر عمل کریں تو جان و مال کی قربانی دینی پڑتی ہے... اسلئیے عوام بھی اس سطحی دین کی پذیرائی کرتے نہیں تھکتی۔۔!

ذرا سوچیئے 
سوچنا جرم نہیں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں