جمعہ، 2 فروری، 2018

تمنا مدتوں سے ہے جمال مصطفیٰ دیکھوں -(نعت)


تمنا مدتوں سے ہے جمال مصطفیٰ دیکھوں -
امام الانبیاء دیکھوں، حبیب کبریا دیکھوں -

وہ جن کے دم قدم سے صبح نے بھی روشنی پائی -
منور کر دیا جس نے، فضا وہ رہنما دیکھوں -

وہ جن کی برکتوں سے ابر و باراں بستے عالم میں -
تمنا قلب مضطر کی وہ درِّ بے بہا دیکھوں -

قدم باہر مدینہ سے تصور میں مدینہ ہے -
الہی یا الہی عظمتوں کی انتہا دیکھوں -

یہ دنیا بے ثبات و بے وفا و غم کا گہوارا -
یہ ہے مطلوب: دارِ بے وفائی میں وفا دیکھوں -

وہ مبدأ خلق عالم کا، درود ان پر سلام ان پر -
میرے مولی یہ موقع دیں کہ ختم الانبیاء دیکھوں -

کبھی ہو حسن کی محفل، کبھی ہو شوق کا منظر -
کبھی آنسو کی زنجیروں میں عاشق کی صدا دیکھوں -

رَسُولٌ قَاسُم الْخيْرَاتِ فِی الدُّنْيَا وَ فِی الْعُقْبی -
شفیق از نفس مادرِ ما، نبیِّ مجتبیٰ دیکھوں -

در جنت پہ حاضر ہوں، رسول پاک کے ہم راہ -
شفاعت کا یہ منظر یا خدایا میں رضا دیکھوں -

تمنا مدتوں سے ہے جمال مصطفیٰ دیکھوں -
امام الانبیاء دیکھوں، حبیبِ کبریا دیکھوں -

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں