جمعہ، 24 اگست، 2018

بڑا گوشت اور ہندوستانی حکماء !

بڑا گوشت اور ہندوستانی حکماء !
::::::::::::::::::::::::::::::::::::

ہمارے ہاں کا مولوی ہو خواہ ڈاکٹر و انجینئر سب ہی "اکابر پرستی" کے معاملے میں لکیر کے فقیر ہیں۔ آپ نے اپنے ڈاکٹر سے کبھی نہ کبھی تو یہ سنا ہوگا کہ

"بڑے گوشت سے پرہیز کیجئے"

اس شگوفے کی ایک ایسی حقیقت معدے اور کولسٹرول کے علاج کے دوران کھلی کہ حیران رہ گیا۔ دس سال سے ہمارے گھر میں ایک خبیث ڈاکٹر کے کہنے پر ہی بڑے گوشت کا داخلہ بند تھا۔ چھوٹا خریدنے کی استطاعت ویسے ہی نہیں تھی سو گوشت کے نام سے صرف مرغی کی شامت لائی جاتی۔ چند ماہ قبل عالمی شہرت رکھنے والے ڈاکٹر وسیم جعفری سے کولسٹرول کے علاج کے سلسلے میں ملا تو دوران گفتگو انہوں نے یہ فرما کر حیران کردیا

"چھوٹے اور بڑے گوشت میں کولسٹرول کے لحاظ سے کوئی فرق نہیں"

حیران ہو کر عرض کیا کہ ڈاکٹر اور حکیم تو بڑے گوشت سے عام منع کرتے ہیں اور یہی کہتے ہیں کہ یہ بہت خطرناک ہے"

فرمانے لگے یہ شوشہ ہندوستان کے حکیموں نے ہندوؤں کو خوش کرنے کے لئے چھوڑا تھا تاکہ "گاؤ ماتا" کی جان بخشی رہے اور ہندو خوش رہیں، ورنہ بڑے اور چھوٹے گوشت میں فائدے اور ضرر کے لحاظ سے کوئی فرق نہیں۔ ادھر اپنا یہ حال ہے کہ اگر بڑے مفتی صاحب سے کوئی حیران کن فتوی سن لیں تو تب تک یقین نہیں کرتے جب تک کسی چھوٹے مفتی سے اس کی تائید نہ حاصل کرلیں۔ چنانچہ پاکستان کے سب سے بڑے ڈاکٹر کے اس ارشاد کی تصدیق کے لئے عالم اسلام کے سب سے جونئر ڈاکٹر Muzammil Shaikh Bismil سے رجوع کیا تو انہوں نے بھی ایک دم تصدیق فرمادی کہ "الجواب صحیح" سو بھائیو ! جس جس نے کسی کے طبی لکیر کے فقیر کے کہنے پر کل سے بیف کو ہاتھ نہیں لگایا وہ رج کر اپنا شوق پورا کر سکتا ہے !

Riayatullah Farooqui

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں