ہفتہ، 14 مئی، 2022

اعمال کی قبولیت رسول اللّہ ﷺ آپ کی شفاعت مبارک ہی سے مشروط ہے

 یہ بات اظہر من الشمس ہے میرے اعمال کی قبولیت رسول اللّہ ﷺ آپ کی شفاعت مبارک ہی سے مشروط ہے چاہے کوٸی کتنا ہی بڑا عمل کر لے حضورﷺ آپ کی شفاعت کے بغیر وہ صفر ہے اور آخرت میں نا کامی ہی ناکامی ہے اس بات پر جو شک کرے اس کا اسلام سے تعلق بھی نہیں ہے چاہے جتنا بڑا عالم،عابد،زاہد،فقہی، محدث،مفسر،سخی، شھید وغیرہ جو کچھ بھی ہو 

 میرا اور تمام مومنین کا ایمان ہے کہ اگر بیڑا پار ہو گا تو فقط ان ﷺ کی شفاعت سے ہی ہو گا اس میں ذرا برابر شک نہیں 

تو معاشرے میں دیکھنا ہو کہ سچا کون ہے

وہی نا جو آپ ﷺ کی ختم نبوت کا اقرار کرنے والا،اس بات پر یقین کرنے والا کہ ان کی شفاعت ہی سے میں دنیا آخرت میں کامیاب ہوں گا 

ورنہ ناکامی ہی نا کامی ہے

چند دنوں کے بعد آپ سے امتحان لیا جاۓ سوال بھی حل شدہ بڑا واضح ہے تیاری مکمل ہے 

ایک طرف وہ ہونگے جن غداروں نےختم نبوتﷺ پر ڈاکہ ڈالا اور آٸین اسلامی جمہوریہ پاکستان میں کفریہ حد تک ترمیم کی ناپاک جسارت کی

جس عقیدے پر ہرمومن کا صرف ایمان ہی نہیں بلکہ ان کی جان اور انکے ایمان کی جان ہے 

تاریخ اسلامی گواہ ہے کہ جب بھی کسی منافق نے اس مقدس اور ایمان کے جزو لا ینفک عقیدہ۶ حق کو چھیڑنے کی کوشش کی اس زمانے کے عظیم مجاہدوں اور غازیان اسلام نے اپنے خون سے حفاظت کی اور دشمن کے ناپاک عزاٸم کو خاک میں ملا دیا اور یہ مقدس اصول کوٸی آج نہیں طے کیا گیا بلکہ میرے اور آپ کے محبوب ترین آقا کریم ﷺکے زمانہ مبارک سے چلا اور حضرات صحابہ اکرام علیہم رضوان اللّہ علیہ تعالٰی نے اپنے اپنے ادوار میں،اور تمام تابعین ، تبع تابعین ، اٸمہ اربعہ اور تمام سلف صالحین نے اپنے اپنے زمانے میں اس مقدس عقیدے کی آبیاری کی اور عملی جامہ پہنایا انہوں نے واضح کیاایمانی، قولی اورفعلی ہر لحاظ سے کہ ہم اور تمام اہلسنت ایمان کے ایمان کی جان ذات مصطفٰی ﷺ ہیں بڑے سے بڑے نقصان ہو سکتے ہیں لیکن اپنے محبوب آقاﷺ ان کی حرمت اور تقدس کو قاٸم رکھنے کیلۓ ہمہ وقت تیار ہیں اور رہیں گے اور اپنے محبوب آقا پاکﷺ کے قدمین شریفین پہ قربان ہونا اپنے لیے دنیا اور آخرت کی سب سے بڑی کامیابی اور سعادت عظمیٰ خیال کرتے تھے کرتے رہیں گےاور آج بھی اہل ایمان اپنے اکابرین کی پیروی کو اپنے سر کا تاج سمجھ کر عمل پیرا ہیں🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺 آپ کو پتا تو چل ہی گیا دوسری طرف کو ندیم عظیم لوگ ہیں بھلا

 دوسری طرف وہی عظیم لوگ جوآج بھی دل وجان سے ختم نبوت ﷺ کے محافظ اور پاسبان ہیں اور اپنے پیارے بزرگوں کے نقش قدم پر چلنا باعث سعادت سمجھتے ہیں 

تو دوستوں ہم پر ایسی طاقتوں کو شکست دینا فرض ہے جو ختم نبوت ﷺمسلمانوں کے عقیدے پر ڈاکہ ڈالنے والے ہیں اور ان لوگوں کو کامیاب کرنا فرض ہے جو ختم نبوتﷺ کے محافظ و نگہبان ہیں 

یہ امتحان ووٹنگ والے دن ہو گا الیکشن کی شکل میں پرکھا جاۓ کہ ایمان دار کون ہیں 

میں نے اور آپ نے ثابت قدم رہنا ہے

آقا کے غلاموں کا بھر پور ساتھ دینا ہے 

تاکہ قیامت والے دن انکی ﷺ شفاعت طیبہ سے ہمارا بیڑا پار ہو جاۓ

شکریہ

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں