" فرعون کی بیوی نے.... خود کو تب بدلا جب وہ خدائی کا دعویٰ کرنے والے کے محل میں تھی ۔ نوح علیہ السلام کے بیٹے نے اس وقت بھی خود کو بدلنے سے انکار کردیا جب وہ ایک نبی کے گھر میں تھا
"آپ کے بدلنے یا نہ بدلنے کا فیصلہ آپ کا اپنا ہے... آپ اس کے لیے اپنے حالات کو قصور وار نہیں ٹھہرا سکتے"...
القرآن
اِنَّ اللّٰهَ لَا يُغَيِّرُ مَا بِقَوۡمٍ حَتّٰى يُغَيِّرُوۡا مَا بِاَنۡفُسِهِمۡ
یقیناً اللہ کسی قوم کے حالات نہیں بدلتا جب تک کہ وہ خود نہیں بدل دیتے اس (کیفیت) کو جو ان کے دلوں میں ہے
[ الرعد:11 ]
القرآن
🔅 اۨلَّذِىۡ خَلَقَ الۡمَوۡتَ وَالۡحَيٰوةَ لِيَبۡلُوَكُمۡ اَيُّكُمۡ اَحۡسَنُ عَمَلًا ؕ وَهُوَ الۡعَزِيۡزُ الۡغَفُوۡرُ۞
ترجمہ:
جس نے موت اور زندگی کو پیدا کیا تاکہ تمہیں آزمائے کہ تم میں سے کون اچھے اعمال کرنے والا ہے۔ اور وہ بہت زبردست بھی ہے اور بہت بخشنے والا بھی (الملك:2)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں